06-10-2010, 09:05 AM
|
| HALAKU KHAN | | Join Date: Jul 2010 Location: PAKISTAN Age: 41
Posts: 373
Contact Number: +923007970483 Program / Discipline: Mass Communication Class Roll Number: 32456 | |
زاہد کو سکھا دیجئے آداب یہ مجلس کے ملتی ہے نظر اوّل اٹھتے ہیں حجاب آخر
ہوتا ہے محبت میں یوں خانہ خراب آخر
کیا اس کے تصور میں حوروں کی جوانی ہے؟
واعظ نے لگایا کیوں داڑھی میں خضاب آخر
آتجھ کو بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہے
طاؤس و رباب اوّل ، طاؤس و رباب آخر
اِک خط جو کبھی میں نے بیرنگ انہیں بھیجا
بیرنگ ہی آیا ہے اس خط کا جواب آخر
زاہد کو سکھا دیجئے آداب یہ مجلس کے
پیتے ہیں شراب اوّل، کھاتے ہیں کباب آخر
جیتے ہیں نہ مرتے ہیں، مرتے ہیں نہ جیتے ہیں
کیا اس سے بھی بڑھ کر ہے، دوزخ کا عذاب آخر
تو شوق سے بھر جیبیں لیکن نہ بھُلا اس کو
دینا نہ پڑے تجھ کو رشوت کا حساب آخر
اک میں ہی تو محفل میں تھا اُن کا تمنّائی
مجھ پر ہے مجید ان کا کیوں آج عتاب آخر |