BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan

BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan (http://bzupages.com/index.php)
-   Health and Nutrition (http://bzupages.com/forumdisplay.php?f=304)
-   -   بیماریوں سے بچانے والی سبزیاں بیماریوں کا سبب (http://bzupages.com/showthread.php?t=23284)

.BZU. 16-02-2012 03:22 PM

بیماریوں سے بچانے والی سبزیاں بیماریوں کا سبب
 
1 Attachment(s)
کراچی کے شہری جو سبزی کھارہے ہیں خاص طور پر جو سبزی ملیر کے علاقے میں کاشت کی جارہی ہے اس کی کثیر تعداد زہریلے اور گٹر کے پانی سے کاشت کی جارہی ہے جو مہلک بیماریوں کا ایک بڑا سبب ہے،ایسی سبزیوں میں کثافت کی غیر معمولی مقدار ہوتی ہے اور سبزی کااستعمال کرنے والا ''Carcinogenic''نامی بیماری کا شکارہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ سبزی گردے،جگرکینسر ،ہپا ٹائٹس،گیسٹرو سمیت پیٹ کے امراض،اعصابی بیماریوں سمیت دماغی کارکردگی کو شدید متاثر کرنے کا سبب بن سکتی ہے ۔یہ ایک انتہائی فکر انگیز اور خطرناک بات ہے کیونکہ ان سبزیوں میں وہ اجزاء شامل ہیں جو انسان کی صحت کیلئے خطرناک ہوسکتے ہیں اور کینسرکے تناسب میں بھیانک اضافے کا سبب بن رہا ہے ۔
جیوکے پروگرام”ہم عوام“ کیلئے بنائی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ میں سامنے آنے والی تحقیق کے مطابق ملیر کے ایک علاقے میں سبزی کاشت کرنے کیلئے گٹر کی لائنوں کو توڑا گیا ، گٹر سے بہتا ہوا فضلہ براہ راست سبزیوں کی کاشت کی جگہ پر پہنچایا گیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ایسا پانی بھی استعمال کیا جا رہا ہے جو چمڑے کے کارخانوں سے نکلتا ہے اس پانی میں بڑی مقدار دھات کی بھی شامل ہوتی ہے۔
یہاں اگائی جانے والی سبزیوں جن میں آلو،ٹماٹر،بیگن،مولی،پھول گوبھی،لیموں،کریلے،چقندر،مرچ کھیرے اور دیگر سبزیاں شامل ہیں میں سیسہ،آرسینک اور کیڈمیم کی مقدار خطرناک حد تک موجود ہے۔اعداو شمار کے مطابق یہاں اگائی جانے والی پھول گوبھی میں سیسہ کی مقدار معمول کی مقدار4.1ngسے41گنا زیادہ ہے،آرسینک کی مقدارgجو/0.03ngہونی چاہیئے لیکن یہاں کی پھول گوبھی میں یہ مقدار0.24ng ہے جبکہ کیڈمیم کی مقدارg/0.05ngتک بے ضرر ہوتی ہے لیکن یہاں کی سبزی میں پائی جانے والی یہ مقدارg/0.0372ng پائی گئی ہے۔اسی طرح لیموں میں سیسہ کی مقدار2.1ngکے بجائے21گنا زیادہ ہے جبکہ کیڈمیم کی مقدار0.16ہے۔چقندر میں سیسہ کی مقدار46گنا زیادہ ہے،کیڈمیم کی مقدار0.69گنا زیادہ ہے۔کھیرے میں سیسہ کی مقدار 41گنا،آرسینک کی مقدار0.64گنا اورکیڈمیم کی مقدار0.39گنا زیادہ ہے۔کریلے میں سیسہ کی مقدار48گنا زیادہ ہے،مرچ میں سیسہ کی مقدار 22گنازیادہ پائی گئی جو پاکستان کی زرعی تحقیقاتی کونسل کی جانب سے معین کی گئی مقدارسے کہیں زیادہ ہے اور یہ ہی مقدار استعمال کرنے والے کو خطر ناک اور مہلک بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے ۔
اس پانی سے ہر سیزن کی سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں اور مقامی مارکیٹ کے ساتھ مرکزی سبزی منڈی میں بھی فروخت ہوتی ہے جس کے بعد یہ افسوسناک صورتحال پیدا ہوتی ہے کہ ہم پہچان ہی نہیں سکتے کہ صاف پانی کی سبزی کونسی ہے اور گندے و آلودہ پانی کی زہرآلودہ سبزی کون سی ہے جو در اصل تشویش ناک صورت حال ہے ۔ گندے اور زہریلے پانی سے سبزیوں کی کاشت مجرمانہ غفلت ہے، اس کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ ایسی صورت حال کی روک تھا کے لئے قانون تو موجود ہے لیکن جب تک قانون پر مکمل طورپر مخلصانہ اور ایماندارانہ طور پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا جاتا اس وقت تک اس چیز کا سدباب نہیں کیا جاسکتا۔ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ سبزیوں سمیت دیگر کاشت کری کے لئے صاف پانی مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

pakistan12 14-05-2013 11:26 AM

Re: بیماریوں سے بچانے والی سبزیاں بیماریوں کا سبب
 
ye hakomat b hamari jaan ly k rahi gi :AR15firing::hahah


All times are GMT +5. The time now is 04:28 PM.

Powered by vBulletin® Version 3.8.2
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.