جب قوم کی غیرت سو جائے
عزت ، ذلت میں کھو جائے
جب باپ کی بھی حق تلفی ہو
جب سوچ ہی ساری سِفلی ہو
جب ماںکی نظریں جُھک جائیں
الفاظ لبوں تک رُک جائیں
جب بھائی کلب کو جاتے ہوں
اور بہنوں کا حق کھاتے ہوں
جب گھر گھر میں سُر تال چلے
جب عورت ننگے بال چلے
جب رشوت سر چڑھ کے بولے
اور تاجر جان کے کم تولے
جہاں لیڈر چور اچکے ہوں
اور اہل شرافت ، چُھپتے ہوں
جس دھرتی پہ یہ سب ہوتا ہے
رب غافل ہے نہ سوتا ہے
جب اس کا قہر برستا ہے
قارون زمیں میں دھنستا ہے
پھر جب وہ پکڑ پہ آتا ہے
فرعون بھی غوطے کھاتا ہے
ہر ظالم قوم کی پکڑ ہوئی
قرآں میں سب کی خبر ہوئی
یہ سب عبرت کو ہے کافی
اب مانگ لو اللہ سے معافی