جب تو کسي دشمن پر تير چلائے
جب تو کسي دشمن پر تير چلائے تو يہ جان لے کہ تو بھي اس کے نشانہ پر ہے۔
ايک بادشاہ کا غلام بھاگ گيا، کچھ لوگوں نے اس کا تعاقب کيا اور گرفتار کر کے بادشاہ کے سامنے پيش کيا ۔ وزير کو اس غلام سے دشمني تھي۔ اس نے بادشاہ کو مشورہ ديا کہ اس کو قتل کر ديا جائے۔ غلام نے ہاتھ باندھ کر عرض کي کہ حضور کے حکم کے سامنے ميرا سر خم، ليکن کيونکہ ميں حضور کا نمک کھا کر پلا ہوں اس ليے نہيں چاہتا کہ قيامت کے دن آپ پر ميرے ناحق قتل کا الزام لگايا جائے۔ اگرآپ اجازت ديں تو ميں اس وزير کو مار ڈالوں پھر اس کے قصاص ميں آپ مجھے قتل کر ديں ۔ اس صورت ميں ميرا قتل جاہز ہو گا۔ بادشاہ ہنس پڑا اور وزير سے کہا اب تيري کيا رائے ہے؟ اس نے کہا: جہاں پناہ ميري رائے ميں يہ مناسب ہے کہ خدا کے ليے اپنے پدر بزرگوارکي قبر کے صدقے ميں اس کو آزاد کر ديجيے تا کہ يہ مجھے کسي بلا ميں نہ پھنسا دے۔
جب تو کسي دشمن پر تير چلائے تو يہ جان لے کہ تو بھي اس کے نشانہ پر ہے۔
__________________
ladkian kaanch ki chorion ki tarah hoti hai
qaim rahain to shaan badhati hain.
Or ager toot jaen to koi bhi unhen samait ker apne hath zakhmi nahi kerta
dedicated to all girls www.momnagull.com |