07-07-2022, 09:50 AM | #1 |
Aaj kay door ka Bara Shirk آج کے دور کا بڑا شرک شرک کی تعریف ہم یوں کرتے ہیں کہ اللہ تعالی کی ذات یا صفات میں کسی دوسرے کو شریک کرنا یا اس کے برابر کسی کو سمجھنا یا کسی کی ایسی تعظیم یا فرمانبرداری کرنا جیسی کہ اللہ تعالی کی کی جاتی ہے شرک کہلاتا ہے۔ لیکن کیا یہ شرک نہیں ہے کہ ہم اللہ کے حکم کو چھوڑ کر اپنے نفس کی مانیں۔۔؟؟؟ صبح کا وقت ہے آنکھ بھی کھلی ہے آذان کی آواز بھی آئی ہے آپ کا نفس کہتا ہے کہ سو جاو اور آپ نے کروٹ بدلی کمبل کو درست کیا اور پھر سو گئے۔ ِیہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کیا آپ نے ۔۔؟؟ کس کی بات مانی اور کس کے حکم کو پیچھے دھکیل دیا۔۔۔؟؟ یا کس کا حکم چھوڑ دیا۔۔۔؟؟؟ کیا یہ شرک نہیں ہے۔؟؟ اللہ کے حکم پر اپنے نفس کو فوقیت دینا کیا یہ شرک نہیں ہے ؟ اور اس مثال کے دوسرا پہلوں پر بھی غور کریں ! صبح آپ کی آنکھ کھلی آزان کی آواز بھی سنی اور آپ کے نفس نے کہا سو جاو لیکن آپ نے نفس کی بات نہیں مانی اور اٹھ کر وضو کیا نماز پڑھی تو آپ نے نفس کے خلاف جہاد کیا, اور نفس کو ہرا دیا اور نفس کے خلاف بہت بڑا جہاد ہے۔ پر افسوس کی بات ہے کہ شرک کی اس بڑی قسم کو جاننے والے بہت کم ہیں۔ اسی طرح اور بھی بہت سے معاملات ہیں جن میں ہم اللہ کے حکم پر اپنے نفس کو زیادہ فوقیت دیتے ہیں سود کی مثال لے لیں اللہ کہتا ہے سود حرام ہے اللہ اور اس کے رسول کے خلاف اعلان جنگ ہے لیکن ہم کہتے ہیں کہ سود کے بغیر ہمارا کاروبار کیسے بڑھے گا ۔ بہت دکھ کی بات ہے اور لمحہ فکریہ ہے کہ ہم مسلمان اپنے نفس کے غلام بن گئے ہیں جو ہمیں ہمارا نفس کہتا ہے ہم وہی کرتے ہیں جبکہ اللہ تعالٰی نے اپنی خواہشوں(نفس) کی پیروی کرنے والوں کے بارے میں سورہ الجاثیہ میں ارشاد فرمایا ہے اَفَرَاَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـهَهٝ هَوَاهُ وَاَضَلَّـهُ اللّـٰهُ عَلٰى عِلْمٍ وَّخَتَمَ عَلٰى سَمْعِهٖ وَقَلْبِهٖ وَجَعَلَ عَلٰى بَصَرِهٖ غِشَاوَةًۖ فَمَنْ يَّهْدِيْهِ مِنْ بَعْدِ اللّـٰهِ ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ بھلا آپ نے اس کو بھی دیکھا جو اپنی خواہش کا بندہ بن گیا اور اللہ نے باوجود سمجھ کے اسے گمراہ کر دیا اور اس کے کان اور دل پر مہر کر دی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا، پھر اللہ کے بعد اسے کون ہدایت کر سکتا ہے پھر تم کیوں نہیں سمجھتے۔ (الجاثیہ ٢٣) استغفراللہ استغفراللہ۔۔۔ اللہ تعالٰی نے کتنے سخت الفاظ میں فرمایا ہے کہ جو کوئی اپنی خواہش کا بندہ یعنی اپنے نفس کے حکم پر چلنے والا بن گیا تو اللہ اسے سمجھ کے باوجود بھی گمراہ کر دیا ۔ استغفراللہ استغفراللہ استغفراللہ جس کے کان اور دل پر اللہ تعالٰی مہر کر دے اور جس کی آنکھوں پر اللہ تعالٰی خود پردہ ڈال دے اسے اور کون ہدایت دے سکتا ہے۔۔؟ یقیناً وہ بد بخت برباد ہو گیا , اللہ ہمیں سیدھے راست پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے, اللہ ہمیں اپنے حکم پر چلنے والا بنائے اور ہمیں نفس کی خواہشوں پر چلنے سے بچائے۔ آمین یَارَبّ العالمیــــــن- | |
Thread Tools | Search this Thread |
Display Modes | Rate This Thread |
|