View Single Post
Old 31-05-2014, 07:35 PM   #1
.BZU.
Default سمندر میں بحری جہاز بڑے آرام و سکون سے چل رہے

سمندر میں بحری جہاز بڑے آرام و سکون سے چل رہے ہوتے ہیں کہ اچانک سمندر میں تلاطم برپا ہوتا ہے۔ موجیں اٹھتیں ہیں، ہوائیں زور زور سے چلنا شروع ہو جاتی ہیں اور جہاز ڈگمگانے لگتے ہیں۔ خوف طاری ہوتا ہے مسافروں کے دل دہل جاتے ہیں۔ تو جہاز کے مسافر اور عملہ بے اختیار کہتے ہیں۔ یا اللہ، یا اللہ
جب مسافر صحرا میں بھٹک جاتا ہے۔ قافلہ راستہ سے ہٹ جاتا ہے۔ اس کی راہ گم ہو جاتی ہے۔ تو وہ پکار اٹھتے ہیں۔ یا اللہ، یا اللہ
جب طلبگاروں پر راستے بند ہو جاتے ہیں۔ مانگنے والوں کو نہیں دیا جاتا تو ان کی پکار ہوتی ہے ۔ یا اللہ، یا اللہ
جب تدبیریں ناکام ہو جائیں۔ امیدیں ساتھ چھوڑ جائیں۔ ذرائع مسدود ہو جائیں اور راستے بند ہو جائیں تو لوگوں کے ہاتھ آسمان کی طرف اٹھتے ہیں اور ایک دلنشیں آواز آتی ہے: یا اللہ، یا اللہ
جب زمین اپنی وسعت کے باوجود تنگ ہو جائے، رنج و الم سے دم گھٹنے لگے تو پھر ایک ہی ذات ہے جو مشکل کشائی اور حاجت روائی کرتی ہے۔ وہی قاضی الحاجات ہے۔ جو رب السماوات والارض ہے۔ ‏دعا‬ئے نیم شبی میں ہاتھ اس کی طرف اٹھتے ہیں۔ مصیبتوں میں آنکھیں اسی کی طرف دیکھتی ہیں حادثات میں فریاد اسی سے کی جاتی ہے۔
فریاد، پکار اور سوال میں اسی کا نام زبانوں پر ہوتا ہے قلب و روح اسی سے سکون پاتے ہیں۔
یا اللہ، یا ‫اللہ‬! تیرا نام کتنا پیارا ہے۔
  Reply With Quote