غیر اخلاقی جرم ہی سہی لیکن
02-12-2011, 07:53 AM
غیر اخلاقی جرم ہی سہی لیکن ۔۔ مجھ سے رہا نہیں گیا اس لیے میرا دوسرا جرم یہ ہے کہ ایک باغی دوست کے خیالات اس کی اجازت کے بغیر یہاں اس کی ڈائری سے پڑھ کر لکھ رہا ہوں پہلا جرم بتانے کی شاید اب ضرورت نہیں ۔ملاحظہ فرمائیںاس ملک میں نوکری ملنا وہ بھی سرکاری ۔۔ اسقدر مشکل، یہ مجھے اب سمجھ آیا ، انٹرمیڈیٹ کے زمانے سے اس نظام کو کینسر زدہ ، مرتا ، گھٹتا ، چیختا ، بلبلاتا ، دیکھ رہا ہوں ، اس وقت سے یہ دھن سر پر سوار کرلی کہ کچھ بھی ہو ، جائز ،ناجائز، حلال ،حرام ، اچھا،برا کرکے اس ملک کی سرحدوں سے باہر لینڈ کرنا ہے لوگ امریکہ برطانیہ کی میٹھی باتیں کرتے تھے اور میں کہا کرتا تھا کہ انٹر کرتے ہی کینیڈا نکلوں گا ، نجانے کس طرح اور کب کینیڈا کا بھوت سر پر سوار ہو کر ناچنے لگا۔ دل کہتا ہے ساری دنیا خرید لوں، جیب کہتی ہے بکواس نہ کرجیسا معاملہ ہے۔ ، جیب میں نہیں دانے خالہ گئی بھنوانے کی سی کیفیت میں ” کیا دیا مجھے پاکستان نے “والی سوچ نے ذہن میں تنگ نظری کے جالے بن رکھے تھے یوں لگتا تھا کہ باہر سب میرے منتظز بیٹھے ہیں ، کہ بس جیسے ہی میں نے وہاں لینڈ کیا کینیڈینز نے میرے صدقے واری جانا شروع کردیا۔ پاکستان سے باہر لینڈ کرتے ہی گھی کے چراغ جلیں گے ، دھمال ڈالے جائیں گے ، مٹھائیاں کھلائیں جائیں گی کہ پاکستان کے ایک اور نوجوان ذہن نے اس کا ساتھ چھوڑ دیا۔۔ اور کیوں نہ ہوتا یہ بھوت سوار۔۔۔۔۔ جب سے ہوش سنبھالا اپنے ارد گرد نفرتوں کے بھانبھڑ[آگ کے پہاڑ ] جلتے دیکھے ، رواجوں کی اندھی تقلید کو پکے کنکریٹ کا سا پایا، کرپشن کے کینسر کو نظام [اگر کوئ ہے ]کی جڑوں کو کھاتا ہوا دیکھا۔ گھر اور مسجد کےاسلام کو الگ الگ اور باطل کو متحد پایا، کہیں تعلیمی نظام کی جڑیں کاٹی جارہیں ہے تو کہیں بے حیائی برہنہ ناچتی نظر آئی ،ایک ہزار کمانے والا بھی ڈھائی سو کی کرپشن کرکے مستحقین زکوۃ کے پیٹ پھاڑتا نظر آیا ، نوکریاں چہیتوں کے گھر کی باندی ، مراعات لاڈلوں کی کنیزاورمیرے جیسا عام نوجوان اس ناانصافی کی دلد ل میں دھنستا چلا گیا ۔ کچھ امید کسی حد تک ایک مذہبی ذہن سے بندھی کہ یہ لوگ شاید معاشرے میں خیر کی ہوا چلانے کا باعث بن جائیں۔ لیکن جب تھوڑا عروج ان میں آیاتو یہ لوگ بھی فیتے ہاتھ میں پکڑ کر ڈاڑھیوں کی لمبائی اور پاینیچوں کی اونچائی ناپنے کے مشن پر چل نکلے گویا اسلام بس یہی ہے ۔ مسجدیں جنہیں جی ایچ کیو ، پارلیمنٹ ، اور عبادت گاہ بننا تھا۔۔۔۔۔! وہاں سے تبرا اور لعنت ملامت [مخالف فرقوں اور اب تو لسانی بھی ] کے فائر جا بجا ہونے لگے ، اگر میں دیو بند تھا تو بریلوی مجھے دوزخ میں دھکیلنے پر لگ جاتے اور اگر میں بریلوی تھا تو دیوبندیوں کی جنت میں داخلے پر پابندی اور اگر اہل تشیع ذہن پاتا تو دیوبند /بریلوی بھائی بھائی اور شیعہ کافر شیعہ کافر کے نعرے مساجد کے بیت الخلا کی دیواروں سے ابلتے ، کہیں سکون نہ تھا کہیں امان نہ تھی ، میر ا باغی ذہن اس فرسودگی اور بغدادی قسم کی ذہنیت سے نفرت کرتا چلا گیا جو کسی بھی طرح اسلام کو “ڈیفائن ” نہیں کرتی ۔۔۔اور اور ۔۔ اوہ میرے خدا بس بس۔۔ اس زیادہ میری پڑھنے کی ہمت نہیں رہی ۔۔ اتنی تلخی شاید میرا منافق ذہن اور دل برداشت نہیں کر سکتا شاید اسی لیے اس کو یہیں ادھورا چھوڑتا ہوں اگر آپ لوگ کہیں گے تو اگلے صفحات پر موجود زہر بھی یہاں اگل دوں گا۔۔ ہمت ہے اگر آپ میں ۔۔ نوٹ: ۔ آپ اور اس دوست سے معافی کی درخواست ہے ۔۔وہ یہ پڑھے گا تو شاید مجھے اس کی دوستی سے محروم ہوناپڑے۔ | .BZU. Join Date: Sep 2007 Location: near Govt College of Science Multan Pakistan
Posts: 9,693
Contact Number: Removed Program / Discipline: BSIT Class Roll Number: 07-15 | |