View Single Post
Old 02-09-2011, 06:07 AM   #1
thecool
Unhappy Mutid ke Ahkamat. مرتد کے احکام

مرتد کے احکام

نمبر 1
مرتد کو توبہ کی دعوت دی جائے، اگر تین دن کے اندر توبہ کر لے اور اسلام کو گلے سے لگا لے تو اس کی توبہ قابل قبول سمجھی جائے گی اور اسے چھوڑ دیا جائے گا۔

نمبر 2
اور اگر توبہ کرنے سے انکار کرے تو اس کا قتل واجب ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے؛
جو اپنے دین سے پھر جائے اسے قتل کر دو۔
۰بخاری، کتاب الجھاد و السیر، باب لایعذب بعذاب اللہ؛3017۰

نمبر 3
توبہ کی طرف دعوت کے دوران اس کو اپنے مال پر تصرف نہیں کرنے دیا جائے گا اگر دوبارہ اسلام قبول کر لے تو وہ اسی کا ہو گا بصورت دیگر یہ مال مسلمانوں کے بیت المال میں داخل کر دیا جائے گا اور یہ اس صورت میں ہو گا جب کہ ارتداد پر ہی اس کی موت یا قتل ہو، بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ مرتد ہوتے ہی اس کے مال و دولت کو مسلمانوں کے کام میں لگا دیا جائے گا۔

نمبر 4
مرتد کی وراثت ختم ہو جائے گی یعنی اس کے اقارب اس کے وارث ہوں گے اور نہ وہ کسی کا وارث ہو گا۔

نمبر 5
ارتداد کی حالت میں مرنے یا قتل ہونے کی صورت میں اس کو غسل نہیں دیا جائے گا، نہ اس پر جنازہ کی نماز ہی پڑھی جائے گی، مسلمانوں کے قبرستان میں دفنایا بھی نہیں جائے گا اور مسلم قبرستان کے علاوہ کسی دوسری جگہ مٹی کے نیچے ڈھانپ دیا جائے گا
  Reply With Quote