View Single Post
Old 07-04-2011, 01:06 AM   #1
Mujhay tu janat main hona chahiye tha suicide Bomber ’مجھے تو جنت میں ہونا چاہیے تھا‘
.BZU. .BZU. is offline 07-04-2011, 01:06 AM

ّ ڈیرہ غازی خان میں سخی سرور دربار پر خود کش حملےکلِک کی ناکام
کوشش کرنے والے پندرہ سالہ عمر عرف فدائی نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ ان کے والد زبیر کراچی میں ایک فیکٹری میں کام کرتے تھے اور عمر کے بقول ان کے والد فیکٹری میں بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
Name:  Mujhay tu janat main hona chahiye tha suicide Bomber.jpg
Views: 394
Size:  11.9 KB
تفتیش کے دوران عمر نے بتایا کہ وہ افغان سرحد کے قریب طورخم کا رہائشی ہے اور جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا میں نور پبلک سکول میں دسویں جماعت کا طالب علم ہے۔ ’اسی سکول میں طالبان نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھے مرکز لے گئے اور وہاں میرا نام فدائی رکھا۔ امیر (جس کا نام عمر کومعلوم نہیں) مجھے ٹریننگ دیتا تھا۔‘

خود کش حملہ آور کا مکالمہ
گرفتاری کے بعد ہسپتال میں اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے عمر سے سوال کیا کہ اس نے اس قدر تکلیف کیوں اُٹھائی؟ اس کا ایک بازو کٹ گیا ہے اور اس کا جسم بھی زخموں سے چُور ہے۔ عمر کا جواب تھا ’یہ تکلیف اس نے بہشت کے لیے اُٹھائی ہے۔‘

خود کُش بمبار عمر کے مطابق امیر نے انہیں بتایا تھا کہ ’دربار پر جانے والے لوگ امریکیوں سے بھی بڑے کافر ہیں‘۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر پشتو لہجے میں ٹوٹی پھوٹی اردو بول رہا تھا جبکہ اس کے چہرے پر خوف کی کوئی علامت نہیں تھی۔

تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عمر کو ظفر نامی ایک شخص سخی سرور کے مزار پر چھوڑ کر گیا تھا۔ عمر کے گھر میں والدہ اور دو بہنیں ہیں جنھیں وہ بتا کر بھی نہیں آٓیا تھا۔
نشتر ہسپتال میں اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے بتایا کہ عمر نے ہوش میں آٓنے کے بعد کہا کہ اس کو تو ’جنت میں ہونا چاہیے تھا وہ ہسپتال میں کیوں ہے‘ اس نے یہ بھی کہا کہ ’تم لوگ میری زندگی بچا رہے ہو۔ جن لوگوں نے مجھے بھیجا ہے وہ مجھے ہرگز زندہ نہیں چھوڑیں گے‘۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

آٓرپی او ڈیرہ غازی خان احمد مبارک احمد نے میڈیا کو بتایا کہ سبیل کے پاس خودکش حملہ کرنے والے کا نام اسماعیل عرف فدائی تھا۔ ’وہ ہر اس بندے کو فدائی کہتے ہیں جو ٹریننگ لے لیتا ہے۔ عمر نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اسماعیل کا اصل نام عبداللہ ولد نوراللہ تھا۔‘

آر پی او کے مطابق عمر نے بتایا کہ طورخم میں پانچ ٹریننگ کیمپ بنے ہوئے ہیں۔ ’ٹریننگ کیمپ کے متعلق مزید تو وہ کوئی بات نہیں بتاسکا سوائے اس کے کہ جو ٹرینر تھا اس کا نام سنگین خان تھا۔ سنگین خان بھی تحریکِ طالبان کے لیڈران سے ہدایات لے کے یہ ٹریننگ کرتا ہے۔‘

نشتر ہسپتال میں اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے بتایا کہ عمر نے ہوش میں آنے کے بعد کہا کہ اسے تو ’جنت میں ہونا چاہیے تھا‘ ہسپتال میں کیوں ہے؟ اس نے یہ بھی کہا کہ ’تم لوگ میری زندگی بچا رہے ہو جن لوگوں نے مجھے بھیجا ہے وہ مجھے ہرگز زندہ نہیں چھوڑیں گے‘۔ اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔


__________________
(¯`v´¯)
`*.¸.*`

¸.*´¸.*´¨) ¸.*´¨)
(¸.*´ (¸.
Bzu Forum

Don't cry because it's over, smile because it happened

 
.BZU.'s Avatar
.BZU.


Join Date: Sep 2007
Location: near Govt College of Science Multan Pakistan
Posts: 9,693
Contact Number: Removed
Program / Discipline: BSIT
Class Roll Number: 07-15
Views: 2121
Reply With Quote