View Single Post
  #1  
Old 30-09-2010, 07:37 AM
Gunjial's Avatar
Gunjial Gunjial is offline
HALAKU KHAN

 
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Age: 41
Posts: 373
Contact Number: +923007970483
Program / Discipline: Mass Communication
Class Roll Number: 32456
Gunjial has a spectacular aura aboutGunjial has a spectacular aura aboutGunjial has a spectacular aura about
Default بلیک بیری:اکتیس اگست کی ڈیڈلا ئن

بلیک بیری:اکتیس اگست کی ڈیڈلا ئن




بھارتی حکومت نے بلیک بیری سروسز فراہم کرنے والی کمپنی ریسرچ ان موشن سے کہا ہے کہ وہ اکتیس اگست تک اپنے ٹیلی فونز کے ذریعہ بھیجے جانے والی ای میل اور ایس ایم ایس پیغامات تک انٹیلی جنس ایجنسیوں کو رسائی فراہم کرے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اگر ای میل اور چھوٹے پیغامات تک رسائی کے لیے کوئی تکنیکی حل نہیں نکالا جاسکا تو یہ سروسز بند کر دی جائیں گی۔ اس سے پہلے آر آئی ایم کے نائب صدر رابرٹ کرو نے وزیر داخلہ پی چدمبرم سے ملاقات کی تھی۔
ہندوستان کے علاوہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور بعض شمال افریقی ممالک بھی بلیک بیری سے یہی مطالبہ کر رہے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کے شورش زدہ علاقوں میں شدت پسند بلیک بیری کا استعمال کر کے اپنی سرگرمیوں کو انٹیلی جنس ایجنسیوں سے پوشیدہ رکھ سکتے ہیں۔
بلیک بیری کے ذریعہ بھیجی جانے والے ای میل اور ایس ایم ایس پیغامات کوڈ کی شکل میں ہوتے ہیں اور چونکہ کمپنی کے سرور ملک میں موجود نہیں ہیں، لہذا انٹیلیجنس ایجنسیاں ان پیغامات پر نظر نہیں رکھ پاتیں۔
وزارت خارجہ کےایک ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ داخلہ سیکریٹری جی کے پلائی کے صدارت میں آج ہونے والی ایک میٹنگ میں کیا گیا جس میں محکمہ مواصالات اور سرکاری ٹیلی کام کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ کے افسران نے شرکت کی۔
بلیک بیری فون اپنی محفوظ سروسں کی وجہ سے سیاست دانوں اور کارپوریٹ دنیا میں بہت مقبول ہے لیکن جرمنی کی حکومت نے سیاست دانوں اور سرکاری افسران کے ذریعہ بلیک بیری کے استعمال پر پابندی لگائی ہے جبکہ یورپی کمیشن نے بھی بلیک بیری کے مقابلے میں ایپل کے آئی فون اور ایچ ٹی سی کے سمارٹ فون کو ترجیح دی ہے
میٹنگ میں اس بات پر غور کیا گیا کہ بلیک بیری سے بھیجے جانے والے پیغامات تک کس طرح رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
انڈیا میں تقریباً دس لاکھ لوگ بلیک بیری استعمال کرتے ہیں اور یہ سروس فراہم کرنے والی سب سے بڑی کمپنیاں بھارتی ائر ٹیل اور ووڈا فون ہیں۔ دنیا بھر میں چار کروڑ سے زیادہ لوگ بلیک بیری فون استعمال کرتے ہیں لیکن ان کا استعمال سب سے زیادہ تیزی سے ہندوستان میں بڑھ رہا ہے۔
اگر حکومت کی جانب سے کوئی جزوی پابندی لگائی جاتی ہے تو اس فون کو بھی ایک عام موبائل کی طرح ہی استعمال کیا جاسکے گا۔
لیکن آر آئی ایم کا کہنا ہے کہ اس کے لیے اپنے کوڈ فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس سے پہلے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی حکومتوں نےبھی بلیک بیری سروسز پر عارضی اور جزوی پابندیاں لگانے کی دھمکی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ کمپنی نے ایس ایم ایس (بلیک بیری میسنجر) پیغامات کا کوڈ سعودی حکومت کو فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ہندوستان کے سکیورٹی قوانین کی پاسداری کی ذمہ داری آر آئی ایم پر نہیں بلکہ ان ٹیلی کام آپریٹروں پر عائد ہوتی ہے جن کے ذریعہ یہ سروس فراہم کی جاتی ہے۔
بلیک بیری فون اپنی محفوظ سروسں کی وجہ سے سیاست دانوں اور کارپوریٹ دنیا میں بہت مقبول ہے لیکن جرمنی کی حکومت نے سیاست دانوں اور سرکاری افسران کے ذریعہ بلیک بیری کے استعمال پر پابندی لگائی ہے جبکہ یورپی کمیشن نے بھی بلیک بیری کے مقابلے میں ایپل کے آئی فون اور ایچ ٹی سی کے سمارٹ فون کو

ترجیح دی ہے۔
Reply With Quote