View Single Post
  #1  
Old 30-09-2010, 07:24 AM
Gunjial's Avatar
Gunjial Gunjial is offline
HALAKU KHAN

 
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Age: 41
Posts: 373
Contact Number: +923007970483
Program / Discipline: Mass Communication
Class Roll Number: 32456
Gunjial has a spectacular aura aboutGunjial has a spectacular aura aboutGunjial has a spectacular aura about
Default قرآنی آیات پر اعتراض کی مذمت

قرآنی آیات پر اعتراض کی مذمت


مسلمانوں کے نزدیک قرآن میں نہ کوئی تبدیلی ہوئی ہے اور نہ ہوگی


مصر کے سب سے معتبر عالمِ دین نےایک کوپٹک عیسائی پادری کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے قرآن کی چند آیات کی اصلیت پر سوال اٹھائے ہیں۔

مصرمیں الاظہر مسجد کے امام احمد الطیب کا کہنا ہے کہ پادری کی جانب سے دیا گیا بیان قومی اتحاد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بات پادری بیشوئی کے بیان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے بلائے گئے ایک خصوصی اجلاس میں کہی۔
یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے اور اس سے ایک ایسے وقت میں قومی اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جب اسے قائم رکھنا لازم ہے
امام احمد الطیب


پادری بیشوئی کا کہنا ہے کہ قرآن میں چند آیات ہیں پیغمبرِ اسلام کی وفات کے بعد شامل کی گئی ہیں۔ ان کے مطابق قرآن کی کچھ آیات عیسائی عقائد سے متصادم ہیں اور وہ مانتے ہیں کہ انہیں قرآن میں پیغمبرِ اسلام کی وفات کے بعد حضرت عثمان کے دور میں قرآن میں شامل کیا گیا۔

امام احمد کا کہنا تھا کہ ’یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے اور اس سے ایک ایسے وقت میں قومی اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جب اسے قائم رکھنا لازم ہے‘۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قسم کے بیانات کے سنگین نتائج مصر اور دیگر اسلامی ممالک میں سامنے آ سکتے ہیں۔
یہ سوال کہ آیا قرآن میں کچھ آیات پیغمبر کی رحلت کے بعد شامل کی گئیں نہ تو تنقید ہے اور نہ الزام۔ یہ ایک مخصوص آیت کے بارے میں صرف ایک سوال ہے جو کہ میرے نزدیک عیسائی عقائد سے متصادم ہے۔
پادری بیشوئی


تاہم پادری بیشوئی نے یہ بھی کہا ہے کہ قرآن سے متعلق ان کے اس بیان کا مقصد اسلام کی روح پر حملہ کرنا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ سوال کہ آیا قرآن میں کچھ آیات پیغمبر کی رحلت کے بعد شامل کی گئیں نہ تو تنقید ہے اور نہ الزام۔ یہ ایک مخصوص آیت کے بارے میں صرف ایک سوال ہے جو کہ میرے نزدیک عیسائی عقائد سے متصادم ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھ نہیں سکتا کہ اسے اسلام پر حملہ کیسے قرار دیا جا سکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ امت مسلمہ کا یہ ماننا ہے کہ قرآن ان آیات کا مجموعہ ہے جو خدا نے اپنے فرشتے جبرئیل کے ذریعے پیغمبرِ اسلام پر وحی کی صورت میں نازل کیں اور اس الہامی کتاب میں اس کے نزول کے وقت سے نہ کوئی تبدیلی ہوئی ہے اور نہ قیامت تک ہوگی۔



Last edited by Gunjial; 30-09-2010 at 07:45 AM. Reason: CANT READ CORRECTLY
Reply With Quote