BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan

BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan (http://bzupages.com/index.php)
-   Urdu Articles (http://bzupages.com/forumdisplay.php?f=320)
-   -   Face 2 Face www.facebook.com (http://bzupages.com/showthread.php?t=24546)

Gunjial 10-03-2013 06:43 AM

Face 2 Face www.facebook.com
 
چند روز پہلے ميں نے کراچي کے ايک کھاتے پيتے گھرانے کے خوش باش نوجوانوں سے پوچھا کہ آج کل آپ کے ہم عمر بچوں اور بچيوں کے مشاغل کيا ہيں- اس نے ايک شرير سي مسکراہٹ کے ساتھ کہا سچ بتاؤں، ميں نے خوش ہو کر اثبات ميں سر ہلايا۔ اس نے کہا کہ کالج يا نوکري پر بھي اور اس کے بعد بھي فيس بک ميں گھسے رہتے ہيں۔ ہر تھوڑي دير بعد ايک دوسرے کا اسٹيٹس اپڈيٹ چيک کرتے ہيں، اس پر لائک کا بٹن دباتے ہيں دوستوں کے دوستوں کي بہنوں کي تصويروں کي البم کھول کر ديکھتے ہيں، اس پر کمنٹس لکھتے ہيں پھر اپنے اسٹيٹس ميں لکھتے ہيں آج لنچ ميں کيا کھايا۔پھر اس پر اپنے دوستوں کے تبصروں کا انتظار کرتے ہيں، کوي تبصرہ نہ کرے تو دکھي ہو جاتے ہيں۔پھر فيس بک پر چيٹ کر کے شام کو کسي کافي شاپ ميں ملنے کا پلان بناتے ہيں۔ کافي پر دوسرں کے فيس بک اسٹيٹس کا مذاق اڑاتے ہيں، ايک دوسرے کي تصويريں کھينچتے ہيں۔گھر آ کر فيس بک پر اپ لوڈ کرتے ہيں۔ تھوڑي دير تک جب کوئي لائک کا بٹن نہيں دباتا يا تبصرہ نہيں کرتا تو فون کرکے ايک دوسرے سے پوچھتے ہيں کہ ميري تصوير کو لائک کيوں نہيں کيا۔مجھے نہ جانے کيوں کراچي کے خوشحال نوجوانوں کے شب و روز سن کر يوں لگا کہ پاکستان کا آزاد ميڈيا اور آزاد عدليہ بھي فيس بک کے بہترين دوست ہيں۔ ان کے شب و روز بھي ايک دوسرے کے اپڈيٹ اور لائک کے ارد گرد گھومتے ہيں۔ دونوں کي تاريخِ پيدائش بھي آس پاس ہيں، نيٹ ورکس دونوں کے ان قانون دانوں اور موسمي سياستدانوں کے گرد گھومتے ہيں جو شادي کي دعوت ميں چن چن کر بوٹياں کھاتے ہيں۔ پھر کندھے سے کندھا ملا کر ہر اس قانون کا جنازہ پڑھنے کو تيار ہو جاتے ہيں جو ان کو وارہ نہيں کھاتا۔ کامن فرينڈز ميں تجزيہ کارون کي فوج ظفرموج ہے جو اپنے ہر اسٹيٹس اپڈيٹ ميں حکومت کے جانے کي تاريخ دے کر الٹي گنتي گننا شروع کرديتے ہيں۔کبھي عدليہ کہتي ہے کہ پارليمينٹ کو چھوٹ دي گئي تووہ ملک کو سيکولر بنا سکتي ہے۔ اس کے فيس بک دوست فوراً لائک کا بٹن دبا ديتے ہيں۔ نہ جانے دونوں کے صفحے پر وقتاً فوقتاً حزب التحرير کي فيڈ کيوں چلتي رہتي ہے۔پھر عدليہ کے کسي بہت ہي سينئر جج کو يہ خيال آتا ہے کہ اگر پارليمينٹ کل ہم جنس پرستوں کو شادي کي اجازت دے دے تو اس مملکتِ خداداد پر کيا کيا عذاب آئے گا۔ فيس بک پر موجود سارے مشترکہ دوستوں کو پتہ ہے کہ پاکستان ميں ويسے تو ہم جنس ہيں ہي نہيں اور اگر ہيں بھي تو انہوں نے کبھي اعلي عدليہ تو کيا مقامي مجيسٹريٹ سے بھي کوئي مطالبہ نہيں کيا۔ليکن مشترکہ دوست يہ بھي جانتے ہيں کہ فيس بک پر وقتاً فوقتاً جنس کا ذکر ہوتا رہتا ہے چاہے لعنت و ملامت کے لئے ہي صحيع، تو دوستوں ميں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔اعلٰي عدليہ کے سٹيٹس اپڈيٹ ميں کبھي کبھي چيني کي قيمتوں کا بھي ذکر آتا ہے اور کبھي کبھي لاپتہ افراد کي طرف بھي اشارہ ہوتا ہے۔ ليکن آٹے چيني کے بولائے ہوے لوگ اور خفيہ اداروں کے زندان خانوں ميں سڑتے ہوئے سياسي قيدي تو فيس بک پر ہيں ہي نہيں اس لئے يہ معاملہ زيادہ دور تک نہيں چلتا۔دونوں نے البتہ اپنے ريليشن شپ سٹيٹس ميں کمپليکيٹڈ لکھ رکھا ہے۔ سب جانتے ہيں کہ فيس بک پر اس طرح کي باتيں وہ شادي شدہ لوگ لکھتے ہيں جن کي نيت ميں فتور ہوتا ہے۔



:huh:


All times are GMT +5. The time now is 09:52 PM.

Powered by vBulletin® Version 3.8.2
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.