سورج سے باتيں ميں نے سورج سے پوچھا۔ تم مشرق سے نکلتے ہو تو بڑي آ ب و تاب ميں ہوتے ہو۔ تمہاري کرنوںسے محسوس ہوتا ہے جيسے تم خوشي سے مسکرا رہے ہو۔ ليکن مغرب ميں تمہيں کيا ہو جاتا ہے کہ مرجھائے ہوئے پھول کي طرح لگتے ہو؟ سورج بولا ! مجھے مشرق کي عادتيں اچھي لگتي ہيں۔ ما ں باپ کا ادب،بڑوں کا احترام، شرم و حياءاور پردہ ۔۔۔ اسلئے خوش ہوتا اور مسکراتا ہوں۔ مگر مغرب کي بے حجابي ديکھ کر شرم سے ڈوب جاتا ہوں۔ ميں نے پوچھا تم مغرب کے ملکوں ميں بھي نکلتے ہو۔ کہنے لگا غور سے ديکھنا کئي کئي روز ميرے چہرے پر دھند کا نقاب رہتاہے۔ |
All times are GMT +5. The time now is 02:53 AM. |
Powered by vBulletin® Version 3.8.2
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.