BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan

BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan (http://bzupages.com/)
-   Islam (http://bzupages.com/16-islam/)
-   -   Doo Miyari aur Doo Napasandeda Khawateen ki dastan,دو معیاری اور دو نا پسندیدہ عورتوں کی داستان عبرت (http://bzupages.com/f16/doo-miyari-aur-doo-napasandeda-khawateen-ki-dastan-%CF%E6-%E3%DA-%C7%D1-%C7%E6%D1-%CF%E6-%E4%C7-%81%D3%E4%CF-%CF%C0-%DA%E6%D1%CA%E6%9F-%98-%CF%C7%D3%CA%C7%E4-%DA%C8%D1%CA-18879/)

.BZU. 07-10-2011 04:17 AM

Doo Miyari aur Doo Napasandeda Khawateen ki dastan,دو معیاری اور دو نا پسندیدہ عورتوں کی داستان عبرت
 

دو معیاری خواتین کا تذکرہ اور دو نا پسندیدہ عورتوں کی داستان عبرت

الفاظ میں آیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے منکرین حق (کی عبرت کے لیے) حضرت نوح علیہ السلام کی بیوی اور حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی کی مثال بیان کی ہے ۔ وہ دونوں ہمارے نیک بندوں میں سے دو نیک بندوں کے گھر میں تھیں۔ ان دونوں نے اپنے شوہروں کی خیانت کر ڈالی وہ دونوں (نبی علیہ السلام ) اللہ تعالیٰ کی گرفت سے اپنی بیویوں کو نہ بچا سکے۔ ان سے کہا گیا کہ جہنم میں جلنے والوں کے ساتھ آگ کا مزا چکھو۔

ایک مثال فرعون کی بیوی کی ایمان والوں (کے لیے بطور سبق) اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جب اس نے اپنے رب سے گڑ گڑاتے ہوئے فرعون کے مظالم سے تنگ آ کر کہا تھا: ’’اے میرے پروردگار! اپنے ہاں جنت میں میرے لیے گھر بنا دے اور مجھے فرعون اور اس عمل (ستم رانی) سے نجات دے اور مجھے ظالم قوم (کے شر) سے بچا۔‘‘ (ایمان والوں کے لیے دوسرے مثال سیدنا مریم کی قرآن نے بیان کی ہے کہ عمران کی بیٹی مریم علیہا السلام وہ ہے جس نے اپنی عصمت و عفت کی حفاظت کی اس میں ہم نے اپنی روح پھونک دی اور اس (مریمعلیہا السلام) نے اپنے رب کی باتوں اور کتابوں کو سچا جانا اور اس کا شمار بندگی کرنے والوں میں ہوا۔


حضرت نوح علیہ السلام اور حضرت لوط علیہ السلام کی گھر والیوں کے ذکر عبرت کے چند پہلو سامنے آتے ہیں:
شوہر تقویٰ عبادت اور دوسری نیکیوں کے لحاظ سے خواہ کتنے ہی اُونچے مینار پر کیوں نہ ہوں عورت کو اس سے کوئ ی فائدہ نہیں پہنچ سکتا، اور نہ ہی وہ اللہ کے عذاب سے بچ سکتی ہے تا وقت کہ وہ خود اپنے آپ کو صحیح اعتقاد اور صالح اعمال سے آراستہ نہ کر لے۔ قرآن و سنت کی نصوص اس بارے میں واضح ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں باپ دادا کی پاکبازی اور شوہر کا زھد و تقویٰ کام نہ آئے گا۔ وہاں اصل سرمایہ نجات انسان کا خود اپنے حسن اعمال ہیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لخت جگر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ’’اے فاطمہ! اپنے آپ کو آگ کے عذاب سے بچا لو۔ میں اللہ کی گرفت سے بچانے میں کچھ بھی کام نہ آ سکوں گا۔‘‘

شوہر کی نیکی بیوی کو نجات تو کیا دلائے گی اس تعلق کی بناء پر عذاب میں ذراہ برابر تخفیف بھی نہ ہوگی، جو برتاؤ دوسرے مجرموں کے ساتھ ہو گا وہی ان کے ساتھ کیا جائے گا۔ جیسا کہ سورة الاحزاب میں ہے کہ ’’اے نبی کی بیبیو! تم م یں سے کسی نے اگر بے حیائی کا ارتکاب کیا تو اس کو دوگناہ عذاب دیا جائے گا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قسم کی خواتین کے لیے جو نیک بندوں سے قریبی تعلق کی بناء پر سربراہی کے منصب پر فائز ہوں دہری سزا کی مستحق ہوں گی۔‘‘

فرعون کی بیوی آسیہ کا طرز عمل ان خواتین کے لیے سراپا عبرت و نصیحت ہے جو اپنی بے عملی کے لیے غلط ماحول کو بہانہ بناتی ہیں۔سیدنا آسیہ چاروں طرف سے غلط ماحول میں گھری ہوئیں تھی۔ پوری قوم ان کی مخالف تھی، خون ان کا شوہر ان کے خون کا پیاسا بن چکا تھا۔ دین حق قبول کرنے کی بناء پر ان کو چو میخا کر کے طرح طرح کی ایذائیں دیتا تھا۔ لیکن ان تمام آزمائشوں کے باوجود اللہ کی بندی اپنی جگہ پر چٹان کی طرح جمی رہی اس کے پائے ثبات کو ذرا سی بھی لغزش نہ ہوئی۔

سیدنا آسیہ کے طرز عمل سے ہمیں ایک اور سبق بھی ملتا ہے کہ ایسی نازک گھڑی میں جب کہ سوائے اپنے رب کے اور کوئی سہارا سامنے نہ ہو، صرف اسی سے فریاد کی جائے اور اسی کی ربوبیت کو وسیلہ نجات بنایا جائے۔
سیدنا مریم کے دو نمایاں اوصاف بیان کیے گئے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کے احکام اور کتابوں کی تصدیق و تعمیل
اپنی عفت و عصمت کی حفاظت

حقیقت یہ ہے کہ ایک مسلمان خاتون کے لیے اللہ تعالیٰ کی کتابوں اور احکام کی تصدیق و تعمیل کے بعد سے سب بڑا اہم وصف عصمت و پاکدامنی کی راہ کو اختیار کرنا ہے۔ ان اوصاف کے بغیر اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہو سکتی۔


All times are GMT +5. The time now is 08:01 PM.

Powered by vBulletin® Version 3.8.2
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.