BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan

BZU PAGES: Find Presentations, Reports, Student's Assignments and Daily Discussion; Bahauddin Zakariya University Multan (http://bzupages.com/)
-   Urdu Articles (http://bzupages.com/320-urdu-articles/)
-   -   سیلاب زدہ علاقوں کی فضائی تصویر (http://bzupages.com/f320/%D3-%E1%C7%C8-%D2%CF%C0-%DA%E1%C7%DE%E6%9F-%98-%DD%D6%C7%C6-%CA%D5%E6-%D1-11129/)

Nadeem Iqbal 18-08-2010 10:50 PM

سیلاب زدہ علاقوں کی فضائی تصویر
 
سیلاب زدہ علاقوں کی فضائی تصویر

کرۂ عرض پر پانی اور زمین کی نمی کا اعداد و شمار اکھٹا کرنے والے یورپ کے مصنوعی سیارے نے سیلاب سے پہلے اور سیلاب آنے کے بعد پاکستان کے عکس شائع کیے ہیں
http://www.bbc.co.uk/worldservice/as...2_smos_226.jpg
ساموس نامی مصنوعی سیارے نے زمین کی نمی کو محسوس کرنے کے مخصوص آلات کے ذریعے مون سون کے بعد پاکستان میں سطح زمین پر پانی کی موجودگی کا نقشہ بنایا ہے۔
دو ہفتے قبل پاکستان کے شمالی علاقوں میں بارشوں سے شروع ہونے والے سیلاب کو اس خطے کی تاریخ کے بدترین سیلاب بیان کیا جا رہا ہے۔
اس قدرتی آفت کے نتیجے میں اب تک دو کروڑ افراد اور ایک لاکھ ساٹھ ہزاز مربعہ کلو میٹر رقبہ جو کہ ملک کے پانچویں حصے کے برابر ہے، متاثر ہوا ہے۔
حاصل ہونے والی معلومات سے پاکستان میں سیلاب سے پہلے اور بعد کے دنوں کے کئی نقشے بنائے گئے ہیں۔
ان نقشوں میں مختلف رنگ استعمال کرکے یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ جولائی سترہ اور چار اگست کے تک زمین میں پانی کی مقدار کسی تیزی سے بڑھی ہے۔
ملک کا جنوبی حصہ مستقل طور پر نیلے رنگ کا نظر آتا ہے۔ یہ وہ حصہ ہے کہ جہاں پر دریائے سندھ بحیرہ عرب میں داخل ہوتا ہے۔
ساموس ایک سائنسی سیارہ ہے جو کہ زمین کے مشاہدے کے لیے ایک جدید ترین ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھ رہا ہے۔
اس سیارے پر ایک آٹھ میٹر قطر کا میٹر لگا ہے جو کہ کرۂ ارض سے قدرتی طور پر منعکس ہونے والی مائیکرو ویو کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
زمین پر نمی سے اس کے سگنلز میں تبدیلی واقع ہوتی رہتی ہے۔
حاصل ہونے والی معلومات کو قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے لیے امداد کا تعین کرنے کے لیے اکثر استعمال کیا جاتا ہے۔
اس ماہ کی دو تاریخ کو دنیا بھر کے سیاروں کو پاکستان کے حالیہ سیلاب کی سنگینی کا اندازہ لگانے کے لیے متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
عمومی طور پر راڈار کو سیلابی پانی کا اندازہ لگانے کے لیے استعمال کیا جاتاہے۔ لیکن جب ساموس کی ٹیکنالوجی پوری طرح ترقی پا جائے گی تو پھر اسے قدرتی آفت کی تباہ کاریوں کو کم کرنے میں بھی مدد حاصل کی جا سکے گی۔
زمین میں پانی کی نمی کے مشاہدے سے یہ سیارے وقت پر خبردار کر سکیں گے کہ کن علاقوں میں سیلاب آنے کا خطرہ ہے اور کن علاقوں میں موسم بہتر نہیں ہو گا اور بارشیں جاری رہیں گے۔
فرانس میں ساموس کی تحقیق سے وابستہ ڈاکٹر کلیئر غوہائیر کا کہنا ہے کہ یہ ابتدائی ڈیٹا ہے۔ انہوں نے کہا ’ہم سیلاب زدہ علاقہ نہیں دکھا رہے بلکہ ہم زمین میں پانی کی مقدار بتا رہے ہیں۔ یہ بالکل سیلاب کی معلومات تو نہیں لیکن ہمارے نقشے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں دوسرے سیاروں سے بنائے نقشوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ساموس کے محقق ڈاکٹر یان کیئر کا کہنا ہے کہ ’مجھے یقین ہے کہ اگلے چند ماہ میں جب ساموس پر آلات کو مزید بہتر بنالیا جائے گا تو ہم سیلاب کی اصل صورت حال کا بھی اندازہ لگانے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے۔‘
ساموس کو گزشتہ سال نومبر میں فضا میں چھوڑا گیا تھا جب سے اب تک یہ چلنے کے ابتدائی مراحل سے گزر رہا ہے۔ اس سے حاصل کردہ ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد سائنسدانوں کے لیے اگلے سال جاری کیا جائے گا۔




All times are GMT +5. The time now is 06:55 PM.

Powered by vBulletin® Version 3.8.2
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.